سنتِ رسول کا ماحصل کیا ہونا چاہئے؟
1.1ہزار مناظر
1 جوابات
سنت رسول اللہ کا اتباع یہ ہے کہ ہر بات بصیرت کے زور پہ مانی جائے‘ علم کے زور پہ منوائی جائے۔ تقلیداً جو چیز منوانی ہوگی وہ خدا کے حکم کے خلاف‘ رسول کی سنت کے خلاف ہے۔ بلابصیرت‘ بلابرہان کسی چیز کو ماننا سنت رسول اللہ کے بھی خلاف ہے۔ آج جو کوئی یہ بات کہہ دے تو اُسے کہتے ہیں کہ یہ منکر سنت رسول اللہ ہے۔ جو بھیڑوں کی طرح مانتا چلا آئے‘ اس کے لیے کہا جاتا ہے کہ یہ اتباعِ سلفِ صالحین کررہا ہے۔ حضورؐ نے فرمایا ہے کہ عَلٰی بَصِیْرَۃٍ میں دعوت دیتا ہوں اَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیْ (12:108) میں بھی یہ کرتا ہوں اور میری سنت کا اتباع بھی وہ کرے گا جو علیٰ وجہ البصیرت دعوت دے گا۔ جو دعوت دے گا علیٰ وجہ البصیرت وہ مانے گا بھی تو سب سے پہلی بات علیٰ وجہ البصیرت کی ہے۔ ۔