ایک عورت کی ایک ہی صرف بیٹی ہے اور اس کا خاوند بھی فوت چکا ہے اور اس عورت کے والدین بھی ہو چکے ہیں اور عورت کی دو بہنیں زندہ ہیں اس عورت کا کوئی بھائی بھی نہیں ہے آیا کہ ساری زمین بیٹی کو ملے گی؟ یہ زمین خاوند کی طرف سے اس عورت کو ملی ہے
2.2ہزار مناظر
1 جوابات
السلام علیکم ورحمۃ اللہ،
سوال کے مطابق متوفیہ کی صرف ایک بیٹی ہے اور دو بہنیں زندہ ہیں باقی تمام وارثان فوت ہوچکے ہیں۔ اس صورت میں متوفیہ کی کل وراثت سے سب سے پہلے اس کے ذمہ اگر کوئی قرض وغیرہ ہے تو وہ ادا کیا جائے گا۔ پھر کفن دفن کے اخراجات نکالے جائیں گے (اگر کوئی عزیز اپنی طرف سے یہ اخراجات کررہا ہے تو پھر نہیں نکالے جائیں گے) پھر باقی بچ جانے والی وراثت میں سے نصف (آدھا) اس کی بیٹی کو ملے گا اور باقی نصف (آدھا) دو بہنوں میں تقسیم ہو جائے گا۔
جواب از: حافظ محمد اقبال سلفی حفظہ اللہ۔
سوال کے مطابق متوفیہ کی صرف ایک بیٹی ہے اور دو بہنیں زندہ ہیں باقی تمام وارثان فوت ہوچکے ہیں۔ اس صورت میں متوفیہ کی کل وراثت سے سب سے پہلے اس کے ذمہ اگر کوئی قرض وغیرہ ہے تو وہ ادا کیا جائے گا۔ پھر کفن دفن کے اخراجات نکالے جائیں گے (اگر کوئی عزیز اپنی طرف سے یہ اخراجات کررہا ہے تو پھر نہیں نکالے جائیں گے) پھر باقی بچ جانے والی وراثت میں سے نصف (آدھا) اس کی بیٹی کو ملے گا اور باقی نصف (آدھا) دو بہنوں میں تقسیم ہو جائے گا۔
جواب از: حافظ محمد اقبال سلفی حفظہ اللہ۔