ہم جانتے ہیں کہ زمین ،چاند ،سورج اور دوسرے تمام ستارے اور سیارے حرکت میں ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ رات کو اگر آسمان کی طرف نظر دوڑائیں تو ہر بار آسمان ایک جیسا ہی نظر آتا ہے۔
2 جوابات
ایسا بالکل نہیں ہے۔۔۔۔
مغرب سے لے کر صبح سورج نکلنے تک آسمان کا منظر مسلسل بدلتا رہتا ہے۔۔۔۔
لیکن چونکہ زمین کی محوری گردش ، اور سورج کے گرد گردش اور پھر ستاروں اور کہکشاؤں کی گردش سب ایک ہی وقت میں ہو رہی ہے اس لیے گردش اور آسمان کے منظر کی تبدیلی کا عمل زمین سے دیکھنے پر بہت ہی سست محسوس ہوتا ہے۔
سورج کےغروب کے فوراً بعد اگر آپ آسمان پر مغرب کی سمت نظر دوڑائیں تو آپ کو "زہرہ" بغیر کسی دوربین کے چمکتا دکھائی دے گا۔
لیکن عشا ہوتے ہوتے وہ غروب ہو جاتا ہے
اس کے بعد دب اکبر اور قطبی ستارہ واضح طور پر شمال کی سمت میں نظر آنے لگتے ہیں ، اور اگر آپ عشا کے وقت دب اکبر کی جگہ دیکھ کر ذہن نشین کر لیں اور پھر رات گیارہ کے بعد دب اکبر کو دیکھیں تو آپ کو واضح طور پر محسوس ہوگا کہ دب اکبر اس جگہ نہیں جہاں آپ نے 3 گھنٹے پہلے دیکھا تھا۔
اس کے علاوہ رات 9 سے گیارہ تک نظر آنے والے ستارے جو کہ ایک گہری دودھیا ستاروں کی سڑک محسوس ہوتے ہیں اور دراصل وہ ہماری کہکشاں "ملکی وے" کا آخری ونگ ہے۔۔۔۔ اور رات دو بجے یہ ونگ آسمان پر نظر نہیں آتا۔
اس کے علاوہ بنات النعش ، اور ثریا ستارے کی جگہ بھی تبدیل ہوتی رہتی ہے۔۔۔۔
اس کے علاوہ جب آپ صبح کی نماز کے وقت اٹھیں تو سورج کے طلوع سے عین آدھا گھنٹہ پہلے آپ زہرہ سیارہ مشرق کی سمت چمکتا دکھائی سے گا۔۔۔۔
یعنی رات کا چکر زہرہ کے غروب سے زہرہ کے طلوع پر ختم ہوتا ہے۔
سورج زہرہ سے کچھ دیر پہلے غروب ہوتا ہے اور زہرہ کے طلوع کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد میں طلوع ہوتا ہے۔
یہ کوئی کتابی باتیں نہیں ہیں، فدوی کے ذاتی مشاہدے کی باتیں ہیں۔
آزمائش شرط ہے