میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مرحوم بھائی (جو بےاولاد تھا) کی جائیداد میں سے اس کے دوسرے مرحوم بھائی (جو مورث کی زندگی میں ہی فوت ہو گیا) کی اولاد کا حصہ ہو گا یا نہیں؟ جبکہ مرحوم کی بیوہ اور دو حقیقی بہنیں بھی ابھی زندہ ہیں۔۔ رہنمائی فرمائیں
825 مناظر
1 جوابات
اس سلسلے میں بہتر راہنمائی تو کسی دینی ادارہ میں موجود عالم حضرات ہی کر سکتے ہیں۔ کیونکہ مختلف مسالک کے درمیان کچھ نہ کچھ اختلاف ضرور پایا جاتا ہے۔
تاہم آنلائن راہنمائی کیلئے میں محدث فورم کا درج ذیل لنک دے رہا ہوں امید ہے کہ اس سے آپ کو کچھ نہ کچھ راہنمائی مل جائے گی۔
https://forum.mohaddis.com/threads/37618
باقی جہاں تک مجھے علم ہے تو شریعت کی رو سے کسی بھی شخص کا ایسا وارث جو اس کی زندگی میں ہی فوت ہوگیا ہو اسے وراثت سے حصہ نہیں ملتا۔ مثال کے طور پر کسی بھی شخص کے والدین (دونوں یا کوئی ایک) اگر اس کی زندگی میں ہی فوت ہوجائیں تو انہیں اس کے فوت ہونے پر حصہ نہیں ملتا نہ ہی ان کی دوسری اولاد کو یعنی فوت ہونے والے کے زندہ بہن بھائیوں کو۔ جبکہ دوسری صورت میں اگر فوت ہونے والے شخص کے والدین (دونوں یا کوئی ایک) زندہ ہوں تو انہیں اس کی وراثت میں سے حصہ ملتا ہے۔
اسی کے مطابق اوپر پوچھے گئے سوال کی صورتحال کے حساب سے اس کے فوت ہوجانے والے بھائی یا اس کی بیوی یا اولاد کو حصہ نہیں ملے گا جبکہ دیگر کو مل سکتا ہے۔ تاہم یہ بھی خیال رہے کہ اس کی بیوہ زندہ ہے۔ اس لیے تفصیلی جواب کے لیے کسی عالم دین سے رجوع فرمائیں۔
تاہم آنلائن راہنمائی کیلئے میں محدث فورم کا درج ذیل لنک دے رہا ہوں امید ہے کہ اس سے آپ کو کچھ نہ کچھ راہنمائی مل جائے گی۔
https://forum.mohaddis.com/threads/37618
باقی جہاں تک مجھے علم ہے تو شریعت کی رو سے کسی بھی شخص کا ایسا وارث جو اس کی زندگی میں ہی فوت ہوگیا ہو اسے وراثت سے حصہ نہیں ملتا۔ مثال کے طور پر کسی بھی شخص کے والدین (دونوں یا کوئی ایک) اگر اس کی زندگی میں ہی فوت ہوجائیں تو انہیں اس کے فوت ہونے پر حصہ نہیں ملتا نہ ہی ان کی دوسری اولاد کو یعنی فوت ہونے والے کے زندہ بہن بھائیوں کو۔ جبکہ دوسری صورت میں اگر فوت ہونے والے شخص کے والدین (دونوں یا کوئی ایک) زندہ ہوں تو انہیں اس کی وراثت میں سے حصہ ملتا ہے۔
اسی کے مطابق اوپر پوچھے گئے سوال کی صورتحال کے حساب سے اس کے فوت ہوجانے والے بھائی یا اس کی بیوی یا اولاد کو حصہ نہیں ملے گا جبکہ دیگر کو مل سکتا ہے۔ تاہم یہ بھی خیال رہے کہ اس کی بیوہ زندہ ہے۔ اس لیے تفصیلی جواب کے لیے کسی عالم دین سے رجوع فرمائیں۔