یہ کہنا کیسا ہے کہ میں صرف شریعت نہیں دیکھتا بلکہ فیشن اور رسم ورواج بھی دیکھتا ہوں، جبکہ قائل کا مقصد شریعت پر اعتراض کرنا نہیں بلکہ اسکا مقصد یہ ہے کہ وہ لوگوں کو خوش کرنے کیلئے خلاف شرع کام بھی کرتا ہے،،،، کیا ایسا کہنا کفر ہے؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں،،
552 مناظر
1 جوابات
السلام علیکم!
فیشن اور رسم و رواجات کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں صرف اور صرف شریعت کو ہی ماننا ہے اور شریعت کے مطابق ہی چلنا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿البقرة: ٢٠٨﴾
ترجمہ: اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہو اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
باقی رہی بات کفر کی تو کفر تب ہوگا جب کوئی شخص کہے گا کہ میں شریعت کو نہیں مانتا یعنی اس کا منکر ہے۔ کیونکہ پھر وہ کھلم کھلا اللہ کی اطاعت کا انکار کررہا ہے۔
فیشن اور رسم و رواجات کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں صرف اور صرف شریعت کو ہی ماننا ہے اور شریعت کے مطابق ہی چلنا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿البقرة: ٢٠٨﴾
ترجمہ: اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہو اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
باقی رہی بات کفر کی تو کفر تب ہوگا جب کوئی شخص کہے گا کہ میں شریعت کو نہیں مانتا یعنی اس کا منکر ہے۔ کیونکہ پھر وہ کھلم کھلا اللہ کی اطاعت کا انکار کررہا ہے۔