کیا ایسے لوگوں کا اسلام سے کوئی تعلق ہے کیا یہ جہاد ہے کیا اس کو انسانیت کا نام دیا جا سکتا ہے؟
1 جوابات
اس کا مختصر جواب صرف اور صرف "نہیں" ہے
نہ ایسے لوگوں کا اسلام سے کوئی تعلق ہے ۔۔۔۔
نہ ہی یہ کوئی جہاد ہے۔۔۔۔۔
اور انسانیت تو یہ قطعاً نہیں ہے۔۔۔
اسلامی ریاست میں کی جانے والی فسادی کاروائیوں کوہر گز جہاد نہیں کہا جاسکتا۔۔۔۔
اللہ نے ایسے لوگوں کیلئے "دابۃ الارض" کے الفاظ استعمال کرکے ان کا سفلہ پن واضح کیا ہے
ایسے لوگوں کو نہ اسلام کا پتا ہے نہ ہی انکا اسلام سے کوئی تعلق ہے
میثاقِ مدینہ سے لے کر خلافت راشدہ کے تیس سال گواہ ہیں کہ اسلامی سلطنت میں غیر مسلم بھی نہایت امن سے رہا کرتے تھے ۔۔۔۔ تاریخ بتاتی ہے کہ ایک بار جب مسلمانوں نے کوئی مقبوضہ شہر (شاید دمشق )عسکری وجوہات کی بنا پر چھوڑا تو وہاں کی عوام سے لیا گیا "جزیہ" واپس لوٹا دیا گیا۔۔۔
(جزیہ وہ اسلامی ٹیکس ہے جو اسلامی سلطنت میں رہنے والے غیر مسلم ادا کرتے ہیں اور اس کے بدلے اسلامی ریاست ان کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار ہوتی ہے)