اردو جواب پر خوش آمدید

سوال: خون بہا کے قانون کی وضاحت

1.5ہزار مناظر
مقتول کے وارثوں کے لیے خون بہا کے قانون کی وضاحت اور ہمارے ہاں پایا جانے والا غلط تصور
0
نے اردوجواب میں

2 جوابات

0
قرآن کہتا ہے کہ اَلَّا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰی (53:38) کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ عدل کا یہ تقاضا ہے‘ یہ کیا جائے گا۔ آگے کہا ہے کہ فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ اَخِیْہِ شَیْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَ اَدَآءٌ اِلَیْہِ بِاِحْسَانٍ (2:178) اس کا ترجمہ یہ ہے کہ جس کو اس کا بھائی یعنی مقتول کے وارثوں میں سے کوئی‘ جس کو کچھ معاف کردے تو وہ ٹھیک ہے‘ وہ اسے ادا کرے اور اس کی کمی کو پورا کرے۔ قرآن کے اتنے ٹکڑے سے ہمارے ہاں ایک ایسا غلط قانون بن گیا ہوا ہے‘ جسے شریعت میں دیت یا خوں بہا کا قانون کہتے ہیں۔ وہ یہ ہے کہ قتل کسی قسم کا ہو‘ وہ جو مقتول کے وارث ہوتے ہیں‘ ان کو اجازت ہے کہ وہ اس قاتل سے کچھ خوں بہا لے کر اس کو معاف کردیں۔ آپ دیکھیے کہ یہ چیز معاشرے میں کتنے بڑے فتنے کا موجب بن جاتی ہے اور بنتی ہے۔ بھائی بھائی کا دشمن ہے۔ وہ اپنے کسی ایک سے کہہ کر اس کو قتل کرا دیتا ہے۔ اب جو مقتول ہے‘ اس کا وارث یہ بھائی ہے۔ اب اس بھائی کو اجازت دیدی جاتی ہے کہ وہ اس قاتل سے کچھ لے کر اس کو معاف کردے۔ ’’ سو روپیے نال سودا کرلیا پلے اوں ای اوہنوں دے کے‘ اپنے کول لے لیا۔ اے معاف ہوگیا جنوں قتل کرانا سی او کرا دتا ٭(26) ‘‘۔ آپ دیکھیے یہ چیز! مقتول کے وارث کو یہ حق ہے کہ وہ قاتل سے براہِ راست معاملہ کرے اور اس سے کچھ پیسے لے لے اور یہ معاملہ ختم ہوگیا۔ آپ دیکھیے کہ پھر ہوگا کیا؟ اس سے کتنی بڑی انارکی (خلفشار) قتل کے معاملے میں پھیل جائے گی۔ کیا یہ خدا کا قانون ہوسکتا ہے؟
نے
0
جہاں تک آپ نے وضاحت کی ہے اور قرآن پاک کی جن آیات کا حوالہ دیا ہے ان سے یہی چیز سامنے آتی ہے کہ اگر کوئی قتل ناحق کا مرتکب ہو بھی گیا ہے تو قرآن پاک مقتول کے ورثاء کو یہ حق دے رہا ہے کہ وہ قاتل کو معاف کردیں یا اس کےخلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔قانون بنائے جانےکے حوالے سےجہاں بات کی آپ نےتو ہمارا پورا معاشرہ ہی اس دلدل میں دھنسا جا چکا ہے۔ ایک تو قتل ناحق جو کہ معاشرے کی تباہی کا سب سے بڑا عنصے ہے اسے آپ مادیت پرستی کا نام دیں یا کوئی اور یہ ایک ناسور بن چکا ہے۔ جس زاویے سے آپ نے بات کی ہے کہ یہ ایک سنگین غلطی ہے تو میرے خیال سے یہ قانونی غلطی نہیں یہ ہمارے معاشرتی زوال کا حصہ ہے جسے سدھارنا نہایت ضروری ہے ۔
نے

متعلقہ سوالات

...