اس سوال کا بہترین جواب تو بینا جی نے تبصرے میں دے ہی دیا ہے
لیکن میں صرف اس نکتہ پر بات کروں گا کہ لفظ "مشکل رشتہ" کا دائرہ کہاں تک ہے، اور اوسطاً اکثریت کی نظر میں مشکل رشتہ کی کیا تعریف ہے
اس کی مثال یوں سمجھیں کہ اردو کے سب سے پیچیدہ اور مشکل ترین شاعر متفقہ طور پر مرزا غالب مانے جاتے ہیں
لیکن کمال یہ ہے کہ غالبیات سے شغف رکھنے والے یا کم از کم دلچسپی رکھنے والے اس بات سے غیر متفق نظر آتے ہیں کہ غالب کی شاعری پیچیدہ یا مشکل ہے۔۔۔۔
چھوٹا غالب ہونے کی حیثیت سے خود میرا بھی یہی کہنا ہے کہ دیوان غالب میں گنتی کے چند اشعار ہیں جنہیں مشکل اور پیچیدہ کہا جا سکتا ہے، ورنہ دیوان غالب جیسی سادہ اور انسانی نفسیات و فطرت کے قریب ترین شاعری کی کتاب کم از کم اردو میں کوئی اور ہے ہی نہیں۔
مثال سے ثابت ہوا کہ جو مرزا غالب کے بارے میں جانتے ہی نہیں یا اتنے آلسی ہیں کہ انہوں نے کبھی دیوان غالب کو دلچسپی سے اور بغور پڑھنے کی کوشش ہی نہیں کی ، انہی خواتین و حضرات کو دیوان غالب کے ادق اور پیچیدہ ہونے کا گلہ ہے۔
باکل اسی طرح عورت پر جو پہلے دن سے چریا چلتر ، مکاری اور پیچیدہ اور ناقابل فہم ہونے کے لیبل لگ گئے ہیں وہ ہو بہو ویسے کے ویسے ہی ہر آنے والے وقت میں دہرائے جاتے رہے ہیں۔
حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ضرورت صرف نظر اور فہم کی ہے
یہ رشتہ قطعاً مشکل اور پیچیدہ نہیں ہے۔