جنتی عورت نامی کتاب میں ایک حدیث ہے کہ " 99 عورت میں سے صرف ایک عورت جنت میں جائیگی اور باقی جہنم میں" مصنف کتاب مفتی ارشاد صاحب نے اس روایت کو کنز العمال سے نقل کیا ہے،
اس حدیث کو پڑھ کر میں کنفیوژن کا شکار ہوں کہ آخر اس حدیث کا کیا مطلب ہے ،کیا 99 مسلم خواتین میں سے 98 جہنم میں جائیگی اور ایک ہی جنت میں جیسا کہ حدیث کے ظاہر سے معلوم ہورہا ہے اور مولف کتاب کی تشریح سے بھی مجھے ایسا لگا ، اگر ایسا ہے تو پھر ان میں اور کافر عورت میں زیادہ فرق نہیں رہ جائیگا، یا مراد عدد نہیں بلکہ اکثریت ہے،، براہ کرم رہنمائی فرمائیں،،
اس حدیث کو پڑھ کر میں کنفیوژن کا شکار ہوں کہ آخر اس حدیث کا کیا مطلب ہے ،کیا 99 مسلم خواتین میں سے 98 جہنم میں جائیگی اور ایک ہی جنت میں جیسا کہ حدیث کے ظاہر سے معلوم ہورہا ہے اور مولف کتاب کی تشریح سے بھی مجھے ایسا لگا ، اگر ایسا ہے تو پھر ان میں اور کافر عورت میں زیادہ فرق نہیں رہ جائیگا، یا مراد عدد نہیں بلکہ اکثریت ہے،، براہ کرم رہنمائی فرمائیں،،