اردو جواب پر خوش آمدید

+1 ووٹ
738 مناظر
نے اسلام میں
نماز کے ارکان بیان کریں؟

1 جوابات

0 ووٹس
(7.1ہزار پوائنٹس) نے
السلام علیکم!

نماز کی متعدد سنتیں ہیں، جن میں سے کچھ قولی [زبانی]ہیں، اور کچھ فعلی ہیں۔
نماز میں سنتوں سے مراد: ہر وہ کام ہے جو رکن یا واجب نہیں ہے۔چنانچہ کچھ فقہائے کرام نے نماز کی قولی سنتوں کی تعداد سترہ (17) اور فعلی سنتوں کی تعداد پچپن (55) بتلائی ہے۔

نماز کسی بھی سنت کے ترک کرنے سے باطل نہیں ہوتی، چاہے جان بوجھ کر ترک کرے، جبکہ ارکان اور واجبات کا معاملہ ایسا نہیں ہے۔ رکن اور واجب میں فرق یہ ہے کہ : رکن عمداً یا بھول جانے سے بھی ساقط نہیں ہوگا، بلکہ اسے ادا کرنا ضروری ہے۔ جبکہ واجب بھول جانے سے ساقط ہوجاتا ہے، اور سجدہ سہو کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

یہاں یہ بات بھی مناسب ہے کہ ہم نماز کے ارکان، اور واجبات ذکر کریں، اور اسکے بعد کچھ سنتیں بیان کریں، جس کیلئے ہم "دلیل الطالب" کتاب پر اعتماد رکرینگے، یہ کتاب فقہائے حنابلہ کی مختصر اور مشہور کتاب ہے:
اول: نماز کے ارکان، چودہ ہیں، جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
1- فرض نماز کے دوران قیام کی استطاعت رکھنے والے پر قیام کرنا۔
2- تکبیرِ تحریمہ یعنی "اللہ اکبر "کہنا۔
3- سورہ فاتحہ کی تلاوت کرنا۔
4- رکوع کرنا، رکوع کی کم از کم حالت یہ ہے کہ جھک کر اپنے گھٹنوں کو ہاتھ لگائے، اور کامل رکوع یہ ہے کہ جھکتے ہوئے کمر کو سر کے برابر سیدھی کرے۔
5- رکوع سے اٹھنا۔
6- رکوع سے اٹھ کر سیدھے کھڑے ہونا۔
7- سجدہ کرنا، کامل ترین سجدہ یہ ہے کہ پیشانی، ناک، دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے، اور دونوں قدموں کی انگلیوں کے کنارے سجدہ کی جگہ پر اچھی طرح رکھے جائیں، اور کم از کم سجدہ یہ ہے کہ ہر عضو کا کچھ نہ کچھ حصہ زمین پر ضرور رکھا جائے۔
8- سجدہ اٹھنا۔
9- دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا، جیسے بھی بیٹھے کفایت تو کر جائے گا، لیکن اس کیلئے سنت یہ ہے کہ اپنا بایاں پاؤں بچھا کر اسکے اوپر بیٹھے، اور دائیں پاؤں کو کھڑا کرکے قبلہ رخ کرے۔
10- پوری نماز میں اطمینان ، یعنی ہر فعلی رکن کو سکون کیساتھ ادا کرنا۔
11- آخری تشہد پڑھنا۔
12- تشہد اور دونوں طرف سلام کیلئے بیٹھنا۔
13- دونوں طرف سلام پھیرنا، سلام سے مراد یہ ہے کہ دو بار "السلام علیکم ورحمۃ اللہ" کہنا، نفل اور نمازِ جنازہ میں ایک سلام بھی کفایت کرجائے گا۔
14- مذکورہ بالا ارکان میں ترتیب کا خیال کرنا، جیسے کہ اوپر بیان ہوئی ہیں، چنانچہ اگر کوئی رکوع سے قبل جان بوجھ کر سجدہ کر لے تو نماز باطل ہوجائے گی، اور اگر بھول کر سجدہ کر لے تو واپس جا کر پہلے رکوع کرے، اور بعد میں سجدہ کریگا۔

مزید معلومات و ماخذ
https://islamqa.info/ur/answers/65847/

السلام علیکم!

ارود جواب پرخوش آمدید۔

کیا آپ کے ذہن میں کوئی ایسا سوال ہے جس کا جواب جاننا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں! تو آپ بالکل درست جگہ آئے ہیں۔ کیونکہ اردو جواب پر فراہم کیے جاتے ہیں آپ کے سوالات کے جوابات، وہ بھی انتہائی آسان لفظوں میں۔ سوال خواہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو مگر ہمارے ماہرین کیلئے کچھ بھی مشکل نہیں۔ تو ابھی اپنا سوال پوچھیے اور جواب حاصل کیجئے۔

اگر آپ بھی اردو جواب پر موجود کسی سوال کا جواب جانتے ہیں تو جواب دے کر لوگوں میں علم بانٹیں، کیونکہ علم بانٹے سے ہی بڑھتا ہے۔ تو آج اور ابھی ہماری ٹیم میں شامل ہوں۔

اگر سائٹ کے استعمال میں کہیں بھی دشواری کا سامنا ہو تودرپیش مسائل سے ہمیں ضرور آگاہ کیجیئے تاکہ ان کو حل کیا جا سکے۔

شکریہ



Pak Urdu Installer

ہمارے نئے اراکین

731 سوالات

790 جوابات

411 تبصرے

360 صارفین

...